اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، پیر کو جسٹس محمد غلام مرتضیٰ کی سربراہی نے 3 رکنی ٹربیونل نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے خلاف دائر مقدمات کا فیصلہ سناتے ہوئے انہیں انسانیت کے خلاف جرائم کا مجرم قرار دیا۔
عدالت نے تشدد پراکسانا، قتل کے حکم کے الزام میں شیخ حسینہ کو عمر قید اور دیگر 3 الزامات میں سزائے موت سنائی۔عدالت نے بنگلادیش کے سابق وزیر داخلہ اسد الزماں کمال کو بھی سزائے موت کا حکم دیا۔
اس فیصلے کے بعد بنگلادیش نے بھارت میں پناہ لینے والی شیخ حسینہ واجد اور کمال کی حوالگی کا مطالبہ کیا ہے۔
بنگلا دیش کی وزارتِ خارجہ نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں بھارت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ شیخ حسینہ اور سابق وزیرِ داخلہ اسد الزمان خان کو ان کے خلاف سنائے گئے فیصلہ کے بعد فوری طور پر حوالے کرے۔
بنگلادیشی وزارت خارجہ کے مطابق بھارت دوطرفہ معاہدے کے تحت شیخ حسینہ اور سابق وزیرداخلہ کو حوالے کرنے کا پابند ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا اگر کوئی اور ملک ان افراد کو، جن پر انسانیت کے خلاف جرائم کا الزام ثابت ہو چکا ہے، پناہ دیتا ہے تو یہ ایک انتہائی غیر دوستانہ اقدام اور انصاف کی توہین ہوگی۔
یاد رہے کہ شیخ حسینہ واجد پرتشدد مظاہروں کے بعد اگست 2024 میں بھارت فرار ہو گئی تھیں۔
آپ کا تبصرہ